ٹوکری اور انڈے Û”Û”Û”Û”Û”Û” ایم ابراÛیم خان
وقت جب پلٹتا ÛÛ’ تو بÛت Ú©Ú†Ú¾ الٹ‘ پلٹ دیتا ÛÛ’Û” وقت Ú©Û’ Ûاتھوں واقع Ûونے والی اکھاڑ پچھاڑ Ú©Û’ بارے میں بÛت Ú©Ú†Ú¾ سوچا اور Ú©Ûا گیا ÛÛ’Û” Ûر دور Ú©Û’ اÛل٠علم Ù†Û’ وقت Ú©Ùˆ کسی طور نظر انداز Ù†Û Ú©Ø±Ù†Û’ Ú©ÛŒ تلقین Ú©ÛŒ ÛÛ’Û” شعرا Ù†Û’ وقت Ú©Û’ موضوع پر طبع آزمائی میں کبھی بخل سے کام Ù†Ûیں لیا۔ کسی Ù†Û’ وقت Ú©Û’ بارے میں خبردار کرتے Ûوئے Ú©Ûا ØŽ
سدا عیش دوراں دکھاتا Ù†Ûیں
گیا وقت پھر Ûاتھ آتا Ù†Ûیں
اس Ú©Û’ جواب میں کسی Ù†Û’ Ûمت بندھاتے Ûوئے ارشاد کیا ØŽ
Ûار دینا Ù†Û Ûمت Ú©Ûیں
ایک سا وقت رÛتا Ù†Ûیں
ساØ+رؔ لدھیانوی Ù†Û’ 1960 Ú©ÛŒ دÛائی Ú©ÛŒ Ù…Ø¹Ø±Ú©Û Ø§Ù“Ø±Ø§ Ùلم ''وقت‘‘ کا تھیم سانگ لکھا تو یوں سمجھیے Ú©Û ÙˆÙ‚Øª Ú©Û’ موضوع پر قلم توڑ دیا ØŽ
وقت سے دن اور رات‘ وقت سے Ú©Ù„ اور Ø§Ù“Ø¬Ø ÙˆÙ‚Øª Ú©ÛŒ Ûر Ø´Û’ غلام‘ وقت کا Ûر Ø´Û’ Ù¾Û Ø±Ø§Ø¬Ø ÙˆÙ‚Øª Ú©ÛŒ پابند Ûیں آتی جاتی Ø±ÙˆÙ†Ù‚ÛŒÚºØ ÙˆÙ‚Øª Ú©ÛŒ گردش میں Ûیں کیا Ø+کومت‘ کیا Ø³Ù…Ø§Ø¬Ø ÙˆÙ‚Øª Ú©ÛŒ گردش سے ÛÛ’ چاند تاروں کا Ù†Ø¸Ø§Ù…Ø ÙˆÙ‚Øª ÛÛ’ پھولوں Ú©ÛŒ سیج‘ وقت ÛÛ’ کانٹوں کا ØªØ§Ø¬Ø Ø§Ù“Ø¯Ù…ÛŒ Ú©Ùˆ چاÛیے وقت سے ڈر کر رÛÛ’Ø Ú©ÙˆÙ† جانے کس Ú¯Ú¾Ú‘ÛŒ وقت کا بدلے مزاج
وقت کا تو کام ÛÛŒ الٹنا اور پلٹ جانا ÛÛ’Û” وقت Ù†Û’ ایک بار پھر یسا پلٹا کھایا ÛÛ’ Ú©Û Ø¨Ûت Ú©Ú†Ú¾ الٹ‘ پلٹ کر Ø±Û Ú¯ÛŒØ§ ÛÛ’Û” جنوری 2020Ø¡ سے Ùضا تیار Ûونے Ù„Ú¯ÛŒ تھی۔ Ùروری میں Ù…Ø¹Ø§Ù…Ù„Û Ø´Ø¯Øª اختیار کرگیا اور پھر 23 مارچ سے لاک ڈاؤن ناÙØ° کردیا گیا۔بڑی طاقتیں Ûر سو ڈیڑھ سو سال Ú©ÛŒ مدت میں دنیا Ú©Ùˆ اپنی مرضی Ú©Û’ سانچے میں ڈھالنے Ú©Û’ مشن پر نکلتی Ûیں۔ مقصود ØµØ±Ù ÛŒÛ Ûوتا ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù¾Ù†Û’ Ù…Ùادات کا Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø³Û’ Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ØªØ+Ùظ یقینی بنایا جائے۔ ÛŒÛ Ø³Ø¨ Ú©Ú†Ú¾ Ûوتا آیا ÛÛ’ اور Ûوتا رÛÛ’ گا۔ ÛÙ… وقت Ú©Û’ اÙس موڑ پر Ûیں جÛاں سب Ú©Ú†Ú¾ بدلنے Ú©ÛŒ تیاری Ú©ÛŒ جارÛÛŒ ÛÛ’Û” زندگی Ú©ÛŒ بنیادی طرز٠Ùکر Ùˆ عمل تبدیل کرنے Ú©ÛŒ کوششوں کا Ø¯Ø§Ø¦Ø±Û ÙˆØ³Ø¹Øª اختیار کر رÛا Ûے۔کورونا وائرس Ú©ÛŒ وبا یوں پھیلی ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ùس Ù†Û’ زندگی Ú©Û’ بیشتر اÛÙ… Ù¾Ûلوؤں Ú©Ùˆ لپیٹ میں Ù„Û’ لیا ÛÛ’Û” Ù…Ø+ض عمل Ù†Ûیں Ø¨Ù„Ú©Û Ø³ÙˆÚ† بھی بدلتی جارÛÛŒ ÛÛ’Û” پاکستان جیسے معاشروں Ú©Û’ لیے خود Ú©Ùˆ مکمل تبدیلی Ú©Û’ لیے تیار کرنا اور واضØ+ خسارے سے بچنا انتÛائی دشوار گزار مرØ+Ù„Û ÛÛ’Û” Ûمارا معاشرتی اور معیشتی ڈھانچا انتÛائی کمزور رÛا ÛÛ’Û” دنیا بھر میں جو Ú©Ú†Ú¾ بھی Ûوتا ÛÛ’ اÙس Ú©Û’ شدید منÙÛŒ اثرات ÛÙ… پر مرتب Ûوکر ÛÛŒ رÛتے Ûیں۔ ایسا اس لیے Ûوتا ÛÛ’ Ú©Û ÛÙ… اپنے اجتماعی وجود Ú©Ùˆ Ù…Ø+Ùوظ رکھنے پر ØªÙˆØ¬Û Ù†Ûیں دیتے۔
وسیم اور نسیم تیزی سے بدلتے Ûوئے Ø+الات Ú©Û’ Ûاتھوں بÛت پریشان Ûیں۔ دونوں بھائی مل کر ایک جنرل سٹور چلاتے Ûیں۔ ÛŒÛ Ø¬Ù†Ø±Ù„ سٹور اÙÙ† Ú©Û’ گھر کا چولھا جلتا رکھنے کا اÛتمام کرتا ÛÛ’Û” اÙÙ† Ú©Û’ والد عبدالمتین بھی اÙسی سٹور کا Ø+ØµÛ Ûیں۔ تینوں مختل٠اوقات میں سٹور کا رخ کرتے Ûیں۔ Ú©Ù… Ùˆ بیش ایک عشرے سے ÛŒÛ Ø³Ù¹ÙˆØ± قائم ÛÛ’ اور اس دوران مجموعی طور پر بÛت کامیاب رÛا ÛÛ’Û” کورونا وائرس Ú©ÛŒ وبا Ù†Û’ Ø§Ù„Ø¨ØªÛ Ú©Ú†Ú¾ ایسی خرابی پیدا Ú©ÛŒ ÛÛ’ Ú©Û Ø¨Ø§Ù¾ اور دونوں بیٹوں Ú©ÛŒ Ù¾Ùرسکون نیند غارت ÛÙˆÚ†Ú©ÛŒ ÛÛ’Û” کورونا Ú©ÛŒ وبا Ú©Û’ Ûاتھوں اچھے اچھوں Ú©Û’ قدم اکھڑ Ú†Ú©Û’ Ûیں تو عبدالمتین اور اÙÙ† Ú©Û’ بیٹوں Ú©ÛŒ کیا بساط Ú©Û Ø§Ù¾Ù†Û’ جنرل سٹور Ú©Ùˆ مندی سے بچاسکتے۔ ÙˆÛÛŒ Ûوا ÛÛ’ جس کا ڈر تھا۔ سٹور Ú©ÛŒ مجموعی سیلز اب 40 Ùیصد Ø±Û Ú¯Ø¦ÛŒ ÛÛ’Û” گھر Ú©ÛŒ تمام ضرورتوں کا پورا کرنا بھی انتÛائی دشوار Ûوچکا ÛÛ’Û” جب Ûنستا گاتا موسم اپنا تھا تب Ûر منظر سÛانا Ù„Ú¯ رÛا تھا۔ تب اضاÙÛŒ آمدنی Ú©Ùˆ بچانے پر Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ØªÙˆØ¬Û Ù†Ûیں دی گئی۔ گھر Ú©Û’ اخراجات تو منطقی Ø+دود سے تجاوز کر ÛÛŒ Ú†Ú©Û’ تھے، وسیم اور نسیم Ú©Û’ ذاتی اخراجات بھی غیر منطقی ÛÙˆÚ†Ù„Û’ تھے۔ آمدنی اندازے اور توقع سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ÛÙˆ یعنی بÛت Ú©Ú†Ú¾ آسانی سے آرÛا ÛÙˆ تو جاتا بھی تیزی اور آسانی ÛÛŒ سے ÛÛ’Û” وسیم اور نسیم Ú©Û’ ذاتی اخراجات Ù†Û’ کسی Ø+د میں رÛنا Ù†Û Ø³ÛŒÚ©Ú¾Ø§ اور Ù…Ø+نت Ú©ÛŒ کمائی اللوں تللوں میں ضائع Ûونے لگی۔ اچھا تھا Ú©Û Ø§ÙÙ† اچھے دنوں میں وسیم اور نسیم جنرل سٹور سے ÛÙ¹ کر بھی Ú©Ú†Ú¾ ایسا کرتے جو کسی بھی پریشان Ú©Ù† صورت٠Ø+ال میں دل بستگی کا سامان کرتا۔
خالص کاروباری Ø°Ûنیت رکھنے والے کسی بھی ناخوشگوار Ú©ÛŒÙیت سے نمٹنے Ú©Û’ لیے تیار رÛتے Ûیں۔ ÛŒÛ ØªÛŒØ§Ø±ÛŒ بچت Ú©ÛŒ صورت ÛÛŒ میں ممکن ÛÛ’Û” عبدالمتین اور اÙÙ† Ú©Û’ دونوں بیٹوں Ú©Ùˆ بھی Ø°ÛÙ† سے کام لینا چاÛیے تھا۔ جب سب Ú©Ú†Ú¾ اچھا تھا تب Ú©Ú†Ú¾ Ù†Û Ú©Ú†Ú¾ بچاکر رکھنا بھی لازم تھا۔ ایسا Ù†Ûیں کیا گیا اور اÙس کا Ù†ØªÛŒØ¬Û ÛŒÛ Ø¨Ø±Ø§Ù“Ù…Ø¯ Ûوا ÛÛ’ Ú©Û Ú©Ø³ÛŒ بھی بØ+رانی Ú©ÛŒÙیت سے نمٹنے Ú©Û’ لیے جو Ùنڈز درکار Ûوا کرتے Ûیں ÙˆÛ Ø¯Ø³ØªÛŒØ§Ø¨ Ù†Ûیں۔ کاروبار Ú©ÛŒ دنیا میں ÛŒÛ Ø³Ø¨ Ú©Ú†Ú¾ Ûوتا ÛÛŒ رÛتا ÛÛ’Û” وقت Ú©Û’ پلٹنے سے کسی بھی لمØ+Û’ کوئی ایسی مصیبت وارد Ûوسکتی ÛÛ’ جو ÚˆÙ¹Û’ رÛÙ†Û’ Ú©ÛŒ صلاØ+یت چھیننے پر تÙÙ„ جاتی ÛÛ’Û” عبدالمتین اور اÙÙ† Ú©Û’ بیٹوں سے جو غلطی سرزد Ûوئی ÙˆÛÛŒ غلطی ملک بھر میں لاکھوں گھرانوں سے سرزد Ûوئی Ûوگی۔
انگریزی میں Ú©Ûاوت ÛÛ’ Ú©Û Ø³Ø§Ø±Û’ انڈے ایک ٹوکری میں Ù†Ûیں رکھنے چاÛئیں یعنی اپنے وسائل سے استÙادے Ú©Û’ معاملے میں ایسی معقولیت بروئے کار لائی جانی چاÛیے Ú©Û Ø§Ú¯Ø± Ø+الات خرابی Ú©ÛŒ طر٠جائیں تو سبھی Ú©Ú†Ú¾ داؤ پر Ù†Û Ù„Ú¯Û’ØŒ بØ+رانی Ú©ÛŒÙیت سے کماØ+Ù‚ÛÙ— نمٹنا ممکن ÛÙˆÛ” جو پریشانی عبدالمتین، وسیم اور نسیم کیلئے پیدا Ûوئی ÛÛ’ ÙˆÛ Ûر اÙس گھرانے کیلئے پیدا Ûوتی ÛÛ’ جو سارے انڈے ایک ٹوکری میں رکھتے Ûیں۔ وقت کا دم بدم ÛŒÛÛŒ تقاضا رÛتا ÛÛ’ Ú©Û ÛÙ… اÙس Ú©Û’ کسی بھی پلٹے کیلئے تیار رÛیں۔ وقت Ú©ÛŒ سرگم میں تان پلٹوں Ú©ÛŒ Ú©Ù…ÛŒ Ù†Ûیں۔ کبھی بھی Ú©Ú†Ú¾ بھی Ûوسکتا ÛÛ’ اور Ûوتا ÛÛŒ رÛتا Ûے۔جب معیشت اچھی Ø+الت میں تھی ÙˆÛ ÙˆÙ‚Øª گزرے ابھی Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ÙˆÙ‚Øª Ù†Ûیں گزرا۔ تب عبدالمتین Ú©Ùˆ سوچنا چاÛیے تھا Ú©Û Ø³Ø§Ø±Û’ انڈے ایک ٹوکری میں Ù†Ûیں رکھنے چاÛئیں۔ تب اگر ایک بیٹے Ú©Ùˆ جنرل سٹور سے ÛÙ¹ کر کوئی کام کرادیا جاتا تو آج معیشت میں رونما Ûونے والی خرابی سے نمٹنے میں Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø§Ù„Ø¬Ú¾Ù† کا سامنا Ù†Û Ûوتا۔ یوں بھی کسی گھر Ú©Û’ تمام اÙراد Ú©Ùˆ ایک ÛÛŒ شعبے، ادارے یا دکان سے ÙˆØ§Ø¨Ø³ØªÛ Ù†Ûیں Ûونا چاÛیے۔ اگر دکان کمزور Ù¾Ú‘ جائے یا دھندا مندا Ù¾Ú‘ جائے تو سبھی رÙÙ„ جاتے Ûیں۔ اس وقت عبدالمتین اور ان Ú©Û’ دونوں بیٹے اÙسی Ú©ÛŒÙیت سے دوچار Ûیں۔ جب معیشتی ڈھانچا کمزور پڑتا ÛÛ’ تو اجتماعی خرابیوں کا سب سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø§Ø«Ø± انÙرادی معاشی سرگرمیوں پر مرتب Ûوتا ÛÛ’Û” معاشرے تو کسی Ù†Û Ú©Ø³ÛŒ طور بقا یقینی بنانے میں کامیاب رÛتے Ûیں مگر انÙرادی سطØ+ پر گراوٹ کا سامنا کرنا انتÛائی دشوار اور بعض صورتوں میں تو ناممکن Ûوتا ÛÛ’Û” اگر کسی گھر میں چار اÙراد کام کر رÛÛ’ ÛÙˆÚº تو اÙÙ† Ú©Û’ پیشوں میں تنوع Ûونا چاÛیے ØªØ§Ú©Û Ø§Ø¬ØªÙ…Ø§Ø¹ÛŒ سطØ+ پر رونما Ûونے والی کسی بھی خرابی کا سامنا ÚˆÚ¾Ù†Ú¯ سے کیا جاسکے۔
کورونا وائرس Ú©Û’ Ûاتھوں پیدا Ûونے والی صورتØ+ال Ù†Û’ پاکستان جیسے معاشروں کیلئے ایک بÛت بڑا چیلنج کھڑا کیا ÛÛ’Û” ÛŒÛ Ú†ÛŒÙ„Ù†Ø¬ ÛÛ’ شکست Ùˆ ریخت سے Ù…Ø+Ùوظ رÛÙ†Û’ کا۔ ÙˆÛ Ø²Ù…Ø§Ù†Û Ûوا Ûوچکا جب پورا Ú¯Ú¾Ø±Ø§Ù†Û Ú©Ø³ÛŒ ایک شعبے میں معاشی جدوجÛد کیا کرتا تھا اور پھلنے پھولنے Ú©ÛŒ منزل میں رÛتا تھا۔ اب Ûر گھرانے Ú©Ùˆ متنوع معاشی جدوجÛد کرنا Ù¾Ú‘Û’ Ú¯ÛŒ ØªØ§Ú©Û Ù…Ø¹ÛŒØ´Øª میں رونما Ûونے والی کسی بھی خرابی سے بطریق٠اØ+سن نمٹنا ممکنات میں سے رÛÛ’Û” ایسا Ù†Ûیں ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù†Ùرادی سطØ+ پر معاشی جدوجÛد Ú©Û’ Ø+والے سے پیدا Ûونے والے چیلنجز سے نمٹنا صر٠Ùرد کا کام ÛÛ’Û” ریاستی مشینری Ú©Ùˆ بدلتی Ûوئی صورت٠Ø+ال Ú©Û’ مطابق نئی سوچ اپناکر از سر٠نو Ù…Ù†ØµÙˆØ¨Û Ø³Ø§Ø²ÛŒ کرنا ÛÛ’ ØªØ§Ú©Û Ùرد کا سبھی Ú©Ú†Ú¾ داؤ پر Ù†Û Ù„Ú¯Û’ اور ÙˆÛ Ø¬Ø³Ù… Ùˆ جاں کا Ø±Ø´ØªÛ Ø¨Ø±Ù‚Ø±Ø§Ø± رکھنے Ú©Û’ Ø+والے سے جان Ú©ÙÙ†ÛŒ Ú©ÛŒ سی Ú©ÛŒÙیت سے بچنے میں کامیاب ÛÙˆÛ”